ہر وقت کا
ہنسنا تجھے کہیں برباد نہ کردے
تنہائی کے
لمحوں میں کبھی روبھی لیا کر
محسن نقوی
हर वक़्त का हँसना तुझे कहीं बर्बाद न कर दे
तन्हाई के लम्हों में कभी रो भी लिया कर
मुहसिन नकवी
Do not let the laughter of every moment ruin you,
In the moments of solitude, sometimes embrace sobbing.
اجڑے
ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات
کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
کیا
جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
خوابیدہ
پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس
شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہوں گے
وہ
جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آ کر
ہر
وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی
کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
وہ
آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے
ڈھونڈا
تھا جسے وقت کی دیوار گرا کر
اے
دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو
حلقۂ یاراں میں بھی محتاط رہا کر
اس
شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسنؔ
دیکھا
ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر
No comments:
Post a Comment