Rahat Indori Shayari - Urdu and Hindi Shayari Blog

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Tuesday, August 11, 2020

Rahat Indori Shayari

یہ سانحہ تو کسی دن گزرنے والا تھا
میں بچ بھی جاتا تو اک روز مرنے والا تھا
ترے سلوک تری آگہی کی عمر دراز
مرے عزیز مرا زخم بھرنے والا تھا
بلندیوں کا نشہ ٹوٹ کر بکھرنے لگا
مرا جہاز زمیں پر اترنے والا تھا
مرا نصیب مرے ہاتھ کٹ گئے ورنہ
میں تیری مانگ میں سندور بھرنے والا تھا
مرے چراغ، مری شب ، مری منڈیریں ہیں
میں کب شریر ہواؤں سے ڈرنے والا تھا


گھر سے یہ سوچ کہ نکلا ہوں کہ مر جانا ہے
اب کوئی راہ دکھا دے کہ کدھر جانا ہے
جسم سے ساتھ نبھانے کی مت امید رکھو
اس مسافر کو تو رستے میں ٹھہر جانا ہے
موت لمحے کی صدا زندگی عمروں کی پکار
میں یہی سوچ کے زندہ ہوں کہ مر جانا ہے
نشہ ایسا تھا کہ میخانے کو دُنیا سمجھا
ہوش آیا، تو خیال آیا کہ گھر جانا ہے
مرے جذبے کی بڑی قدر ہے لوگوں میں مگر
میرے جذبے کو مرے ساتھ ہی مر جانا ہے


No comments:

Post a Comment